ایسے ماحول میں تو پردہ نشیں ملتے ہیں
یہ جگہ ٹھیک نہیں، اور کہیں ملتے ہیں
مصر، بغداد، نجف، شہر بتاں، تیری گلی
ان مقامات پہ کچھ نقشِ جبیں ملتے ہیں
بعد میں کوئی سفارش بھی اٹھا لائیں گے
پہلی کوشش میں اسے اپنے تئیں ملتے ہیں
منفرد کام تو ہیں عشق زدہ لوگوں کے
مختلف سوچ مگر سب کے یقیں ملتے ہیں
یہ سہولت ہے فقط نیند کے دوران مجھے
آنکھ کھلنے پہ کہاں خواب نشیں ملتے ہیں
ایک ہم لوگ کہ تھکتے بھی نہیں ہیں ساجد
اور کمبخت کنارے بھی نہیں ملتے ہیں
لطیف ساجد
No comments:
Post a Comment