Nas Nas Mein Koi Phir Se Rawaan Hone Laga Hai Uff! Phir Se Wahi Kar e Ziyan Hone Laga Hai



نس نس میں کوئی پھر سے رواں ہونے لگا ہے
اف ! پھر سے وہی کارِ زیاں ہونے لگا ہے
مشکل سے نکالا تھا ابھی وہم سے خود کو
پہلے سے کہیں بڑھ کے گماں ہونے لگا ہے
کتنوں کو ہی سمجھا کہ بدل ہیں وہ تمہارا
لیکن کوئی تم جیسا کہاں ہونے لگا ہے
اتنا تھا مرے بس میں کہ میں آگ بجھا دوں
بے بس ہوں اگر بجھ کے دھواں ہونے لگا ہے
جس خواب کو جینے کے لئے مرتے تھے کل تک
اب خواب وہی بارِ گراں ہونے لگا ہے
کاٹی بھی زباں ہم نے مگر کیا کریں ابرک
آنکھوں سے وہ ہٹ دھرم بیاں ہونے لگا ہے
اتباف ابرک


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo