میں وہ دنیا ہوں جہاں تیری کمی ہے سائیاں
میری آنکھوں میں جدائی کی نمی ہے سائیاں
میرے زخموں کی دعا تیرے سوا کوئی نہیں
میری تنہائی میری جاں پہ بنی ہے سائیاں
اپنے ٹوٹے ہوئیے خوابوں کو سنبھالوں کیسے
خود کو دنیا کی نگاہوں سے بچا لوں کیسے
اپنے ہاتھوں سے دیا دل کا بجھا لوں کیسے
میرے ہونٹوں پہ میری سانس رکی ہے سائیاں
No comments:
Post a Comment