Sitamgar Ne Kia Khoob Dad e Wafa Di Tabassum Kia Aur Bijli Gira Di



ستمگر نے کیا خوب دادِ وفا دی
تبسّم کیا اور بجلی گرا دی

کبھی آنکھ پھیری، کبھی دل کو توڑا
کبھی یہ سزا دی، کبھی وہ سزا دی

محبت بنی ہے جوابِ محبت
فلک رو دیا اور زمیں مُسکرا دی

ذرا یہ بتا دو کہ کیا چاہتے ہو
ہماری نظر سے نظر کیوں ملا دی

محبت کے مالک، میں قربان تیرے
مری زندگانی مٹا کر بنا دی

وفا اس کو کہتے ہیں کیا دہر والے
کیا اس نے جب ظلم، میں نے دعا دی

نگاہِ محبت کے قربان جاؤں
مجھے تو نئی ایک دنیا دکھا دی

نقاب ان کے رُخ سے جو محفل میں اُٹھی
مری ہر نظر نے کسی کو دعا دی

مجھے لے چلا جبکہ صیّاد میرا
نشیمن کے تنکوں نے مجھ کو صدا دی

محبت تو ہے مجھ کو ہر شے سے لیکن
تمہاری محبت نے دُنیا بھلا دی

محبت نے بہزاد جب مجھ کو تاکا
مری موت پر زندگی مُسکرا دی

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo