Jo Bosa Haath Ka Bhi EID Par Aata Na Kare Kisi Ka Aisa Sanam Ho Kabhi Khuda Na Kare



جو بوسہ ہاتھ کا بھی عید پر عطا نہ کرے
کسی کا ایسا صنم ہو کبھی خدا نہ کرے
مرے عزیزو ! یہ سرگوشی چاند رات کی ھے
کہ آج شب کوئی دُشمن کو بھی خفا نہ کرے
بھلے سے کرنا " بھلائی "کوئی کمال نہیں
بھلا تو وُہ ہے برے سے بھی جو برا نہ کرے
ھِلالِ عید ! بتا کیا کبھی یہ دیکھا ھے ؟
کہ حُسن رَکھتا ہو کوئی مگر جفا نہ کرے
نجانے چاندنی میں کون کون دیکھے اُسے
کوئی تو روکو کہ یوں چاند کو " تکا "نہ کرے
شریر بھائی بھی ہو سکتا ہے سہیلی کا
سو اَپنا عکس سہیلی کو بھی دِیا نہ کرے
اُسے کہو کہ کئی " مور " غور کرتے ہیں
نقاب اَوڑھ کے بھی شہر میں چلا نہ کرے
کمر میں موچ نہ آ جائے " ناز پرور " کی
حنا لگی ہو تو پانی بھی خود پیا نہ کرے
یہ عورتیں نہ کریں ذِکر اَپنے مردوں سے
حجاب اُتار کے عید اُن سے بھی ملا نہ کرے
اُسے کہو اِنہی بچوں کو چومتے ہیں بڑے
بوسے عید پہ بچوں کے بھی لیا نہ کرے
کسی کے ہاتھ ہمیں " قیس " کل پیام آیا
ہم اُس کے کچھ نہیں سو مشورے دِیا نہ کرے

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo