Shab e Wasal Kia Mukhtasar Ho Gai Zara Aankh Jhapki Sahar Ho Gai
شب وصل کیا مختصر ہو گئی
ذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی
نگاہوں نے سب راز دل کہہ دیا
انہیں آج اپنی خبر ہو گئی
بڑی چیز ہے طرز بیگانگی
یہ ترکیب اگر کارگر ہو گئی
الٰہی برا ہو غم عشق کا
سنا ہے کہ ان کو خبر ہو گئی
کیے مجھ پہ احساں غم یار نے
ہمیشہ کو نیچی نظر ہو گئی
نمایاں ہوئی صبح پیری جگرؔ
بس اب داستاں مختصر ہو گئی
جگرؔ مراد آبادی
Jigar Muradabadi
Comments
Post a Comment